پاکستان اور بنگلہ دیش نے باہمی تعلقات میں پیشرفت کے لیے "مستقبل پر مبنی شراکت داری" پر اتفاق کیا ہے، جس کا اعلان دونوں ملکوں کے درمیان خارجہ سیکرٹری سطح کے مذاکرات کے بعد پاکستان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کیا گیا۔
دونوں ممالک نے کراچی اور چٹاگانگ کے درمیان براہ راست شپنگ سروس کے آغاز کا خیرمقدم کیا اور فضائی رابطے کی بحالی پر زور دیا۔ ویزا سہولت اور سفر میں آسانی پر ہونے والی پیشرفت پر بھی اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
بنگلہ دیش نے مذاکرات میں پاکستان سے 1971 کے واقعات پر باضابطہ معافی، پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی واپسی، غیر منقسم اثاثوں میں حصہ (4.32 ارب ڈالر)، اور 1970 کے سمندری طوفان کے متاثرین کے لیے بھیجے گئے غیرملکی امداد کی منتقلی جیسے تاریخی مسائل کو اجاگر کیا۔
خارجہ سیکرٹری محمد جسیم الدین نے کہا: "ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان ان مسائل کو حل کر کے خطے میں فلاحی اور مثبت تعلقات کی بنیاد رکھے۔"
مذاکرات میں تعلیم، تجارت، ثقافت، کھیل، میڈیا، زراعت، سمندری امور، اور سفارتی سطح پر روابط بڑھانے پر تبادلہ خیال ہوا۔ پاکستان نے تعلیمی اسکالرشپس اور زرعی یونیورسٹیوں میں داخلے کی پیشکش کی، جبکہ بنگلہ دیش نے فشریز اور میرین اسٹڈیز میں تربیت کی پیشکش کی۔
دونوں ممالک نے سارک کو فعال بنانے، ثقافتی تبادلے بڑھانے، اور فلسطینی عوام پر اسرائیلی مظالم کی مذمت پر بھی اتفاق کیا۔
0 تبصرے