اسلام آباد: وزیرِاعظم شہباز شریف نے جمعہ کے روز فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ خلوص نیت اور مکمل عزم کے ساتھ کام کریں تاکہ پاکستان کو قرضوں سے نجات دلائی جا سکے۔ یہ بات انہوں نے ایف بی آر میں ایک تقریب کے دوران کہی جہاں انہوں نے نئے پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم کا باضابطہ آغاز کیا۔
وزیرِاعظم نے کہا:"اگر ہمیں آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے، تو ہمیں اپنی آمدنی بڑھانے پر مکمل توجہ دینا ہو گی۔"
انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ایف بی آر کی آمدن میں 27 فیصد اضافہ ہوا ہے، اور پوری ٹیم کی کوششوں کو سراہا، لیکن ساتھ ہی نشاندہی کی کہ نظام میں اب بھی بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
تقریب کے دوران وزیرِاعظم کو مختلف اقدامات سے متعلق بریفنگ دی گئی، جن میں شامل تھے:
-
پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ (PRAL)
-
ڈیجیٹل انوائسنگ سسٹم
-
نیا پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم
انہوں نے ایف بی آر کے نئے قائم کردہ ڈیلیوری یونٹ کا بھی دورہ کیا، جہاں وہ افسران سے ملے اور آپریشنل نظام کا جائزہ لیا۔
وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ ایف بی آر اب ڈیٹا بیسڈ فیصلوں کے ماڈل کی طرف بڑھ رہا ہے، جہاں نادرا، بینکنگ اداروں، اور دیگر ذرائع سے ڈیٹا انٹیگریٹ کیا جا رہا ہے، خاص طور پر ادائیگیوں اور اثاثوں کی خریداری سے متعلق معلومات۔ اس کا مقصد ٹیکس بیس کو وسعت دینا اور ادارے کو عالمی معیار کے مطابق بنانا ہے۔
وزیرِاعظم کے وژن کے مطابق ایف بی آر میں اصلاحات اور ڈیجیٹلائزیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ ڈیجیٹل انوائسنگ سسٹم اب لانچ کے لیے تیار ہے، اور موجودہ مالی سال کے لیے ٹیکس ریٹرن فارم بھی سادہ بنا دیے گئے ہیں، جن کی بدولت 35 سے زائد نئی کمپنیاں ٹیکس نیٹ میں آ چکی ہیں۔
افسران کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے ایک مکمل خودکار ڈیجیٹل سسٹم متعارف کرایا گیا ہے جس کی بنیاد پر افسران کو ترقی اور مالی انعامات دیے جائیں گے۔
آخر میں وزیرِاعظم نے ڈیلیوری یونٹ کا معائنہ کیا، افسران سے ملاقات کی، اور ٹیم کو قوم کا قیمتی اثاثہ قرار دیا۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ یہ اقدامات پاکستان کے ٹیکس نظام کو جدید بنانے اور قومی آمدنی میں اضافے کا باعث بنیں گے۔
0 تبصرے